جنون زندگی
قسط نمبر:12
آذر اپنے کمرے میں لیپ ٹاپ پر کوئی کام کررہا تھا اسے دیکھ کر ہذام بھی ادھر ہی آبیٹھا۔
ارے بھائی آپ کب آۓ پتا ہی نہیں چلا ۔
بس ابھی ہی۔مختصر سا جواب دیا۔
ہذام بھائی مجھے ایک بات کرنی ہے۔
ہمممممممم، بولو کیا بات ہے؟ مصروفانہ انداز میں کہا۔
تم سچ میں زندگی سے محبت کرتے ہو؟
آئی مین تم اس کی عزت ،،،،،
ابھی وہ بول ہی رہا تھا کہ ہذام اس پہ چیخنے چلانے لگا۔
شٹ اپ آذر، جسٹ شٹ اپ ۔۔۔ اپنی شہادت کی انگلی اٹھا کر اسے چپ کروایا۔
تم ایسا سوچ بھی کیسے سکتے ہوکہ میں زندگی کی عزت پامال کرکے اسے چھوڑ دونگا۔
میں جانتا ہوں کہ میں بہت برا ہوں بہت ہی زیادہ لیکن میں اتنا گھٹیا نہیں ہوں کہ میں زندگی کے ساتھ ایسا کروں گا۔
میں شراب ، چرس ، سگریٹ ، شیشی اور حقہ ہر چیز کا نشہ کرتا ہوں لیکن جسموں کا نشہ نہیں کرسکتا۔
اچھا نہ ہذام بھائی چھوڑیں ان سب باتوں کو۔
ایک اور بات بھی پوچھنی تھی تو کیا پوچھ سکتا ہوں ؟
ہاں اتنا کچھ تم نے سن لیا تھوڑا اور سننا ہے تو پوچھو۔
زندگی سید فیملی سے تعلق رکھتی ہے اور ہم خان ۔
تو؟ ہذام نے پوچھا۔
تو یہ کہ میرے بھائی کہ سید لوگ اپنی ہی فیملیز میں رشتے کرتے ہیں آؤٹ آف کاسٹ نہیں۔۔
اور یہ بات شاید آپ کو بھی پتا ہو.
ہاں ہاں پتا ہے لیکن میرے پاس ایک حل ہے۔
اچھا تو پھر بتائیں کہ کیا حل ہے ؟
نہیں ابھی نہیں ، وقت آنے پر خود ہی پتا چل جائے گا۔۔
سر مجھے آپ سے ایک ریکوئسٹ کرنی ہے ۔
جی زندگی بولیں۔ سر عدیل نے اپنے دونوں ہاتھوں کو اپنی ٹھوڑی کے نیچے رکھ کر بولا۔
سر مجھے کسی چیز میں بھی حصہ نہیں لینا۔مجھے کچھ بھی نہیں آتا پلیز سر آپ میری جگہ کسی اور کو رکھ لیں۔۔
سر نے بڑے اطمینان سے اس کی بات سنی اور کہا اور کچھ کہنا ہے ؟
نہیں سر بس یہی کہن۔۔۔۔۔ سر نے اس کی بات کاٹ کر کہا تو پھر جائیں اور اپنی تیاری پر فوکس کریں۔
وہ بنا بحث کئے منہ لٹکا کر وہاں سے چلی گئ۔
مہک اب میں کیا کروں کوئی ٹیچر بھی میری بات ماننے کو تیار نہیں۔۔ وہ منہ بسورتے ہوۓ بولی۔
اب تمہیں یہ سب کرنا ہی ہوگا ورنہ آج پکی انسلٹ ہونی ہے تمہاری۔ مہک نے اسے حالات سے آگاہ کیا۔
مہک ، زندگی تم دونوں یہاں ہوں میں کب سے ڈھونڈ رہا ہوں۔
زندگی کیسی ہو؟ہذام نے پوچھا۔
ٹھیک ہوں۔ اس نے مختصر سا جواب دینا مناسب سمجھا۔
وہ سامنے آکر ان کے ساتھ ایک چیئر پر بیٹھ گیا ۔
مجھے تو نہیں لگ رہا کہ تم ٹھیک ہو۔
زندگی نے دیکھا کہ اس کا ہاتھ آگے بڑھ رہا ہے تو پیچھے ہٹتی ہوئی ہذام سے بولی میری صحت کو چھوڑیں اور بتائیں کیوں آۓتھے ؟
ہذام کو بے حد غصہ آیا لیکن اس کی صحت کو دیکھ کر اپنا غصہ پی گیا۔
یہ کہنے آیا ہوں کہ تم فدا اور حارث کے ساتھ کوئی ڈرامہ نہیں کررہی میرے اور آذر کے ساتھ کرو گی۔
فری ہو کر نیچے آجانا۔میں کسی اور کو اس چیز کی اجازت نہیں دے سکتا کہ وہ ڈرامے میں بھی تمہارا شوہر بنے۔ اس لیے اب میں اور آذر کریں گے تمھارے ساتھ ۔